Skip to main content

سانس اکھڑنا

سانس اکھڑنا کیا ہے؟

دم گھٹنا، سانس لینے میں دشواری یا سینے میں جکڑن یا سینے میں درد محسوس کرنا سینے اور دل کی بہت سی بیماریوں کی عمومی علامات ہیں، بشمول ذیل:

سانس اکھڑنے کو ڈسپنیا بھی کہا جاتا ہے (تلفظ ڈسپ-نیا)۔ یہ مسئلہ اچانک پیش آ سکتا ہے یا یہ وقت کے ساتھ ساتھ مسلسل بدتر ہو سکتا ہے۔
سانس اکھڑنے کی تکلیف درج ذیل طرح سے محسوس ہو سکتی ہے:

  • آپ کے سینے میں جکڑن
  • آپ کے پھیپھڑوں کو ہوا سے بھرنے میں دشواری
  • ہوا کے لیے ہانپنا یا سانس لینے میں مشکل محسوس کرنا
  • تھکن
  • بے چینی یا گھبراہٹ محسوس کرنا

بعض اوقات سانس کی تکلیف ہونا معمول کی بات ہے – مثال کے طور پر، جب آپ بس پکڑنے کے لیے دورڑ لگاتے ہیں یا لمبی سیڑھیاں چڑھتے ہیں – لیکن بعض اوقات یہ سانس کی تکلیف آپ کی روزمرہ کی زندگی کا حصہ بھی بن سکتی ہے۔ سانس کی تکلیف کا مقابلہ کرنا جذباتی اور جسمانی طور پر مشکل ہو سکتا ہے، لیکن وقت کے ساتھ ساتھ اس پر قابو پایا جا سکتا ہے اور اسے بہتر بھی کیا جا سکتا ہے۔ آپ سانس بند ہونے کے ادوار سے بچنا یا ان سے نمٹنا سیکھ سکتے ہیں۔

سانس کی تکلیف کا علاج کیسے کیا جاتا ہے؟

یہ اس پر منحصر ہے کہ آپ کی سانس کی تکلیف کی وجہ کیا ہے، آپ اس وجہ کا علاج براہ راست ادویات سے کر سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر، دمہ کے شکار لوگوں کو ایسی دوا دی جا سکتی ہے جو ہوا کی نالیوں کو آرام دیتی ہے اور COPD والے لوگوں کو علامات کے یکدم بھڑک اٹھنے سے نمٹنے کے لیے سٹیرائیڈز یا اینٹی بائیوٹک ادویات دی جا سکتی ہیں۔

آپ کو اس دوا کی فراہمی کے لیے انہیلر، سپیسر یا نیبولائزر جیسا سامان دیا جا سکتا ہے۔ یہ جاننا ضروری ہے کہ ان آلات کو صحیح طریقے سے کیسے استعمال کیا جائے – اپنی نرس، ڈاکٹر، فارماسسٹ یا فزیو تھراپسٹ سے بات کریں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ آپ اسے صحیح طریقے سے استعمال کر رہے ہیں۔ آپ انہیلر استعمال کرنے کے بارے میں مزید معلومات www.mylungsmylife.org پر حاصل کر سکتے ہیں۔

ادویات کے ساتھ ساتھ، آپ سانس کی تکلیف میں مدد کے لیے اپنے طرز زندگی میں بھی تبدیلیاں کر سکتے ہیں۔ ایک صحت بخش غذا کا استعمال، مناسب ورزش اور سانس لینے میں دشواری پیدا کرنے والے عوامل مثلاً سگریٹ نوشی یا الرجی، سے بچنا آپ کی سانس کی تکلیف کو زیادہ قابل انتظام بنا سکتا ہے۔ اپنی علامات سے نمٹنے میں مدد حاصل کرنے کے لیے آپ سانس لینے کی ورزشیں اور سینے کو صاف کرنے کی مشقوں جیسی تکنیکیں بھی سیکھ سکتے ہیں۔

آپ کو پھپھڑوں کے افعال کی بحالی کے لیے بھی بھیجا جا سکتا ہے، جو ایک ایسا پروگرام جس میں سانس کی تکلیف سے نمٹنے کے لیے کئی اقسام کی تکنیکیں سکھائی جاتی ہیں۔اس موضوع پر موجود ہمارے کتابچے سے پھپپھڑوں کے افعال کی بحالی کے بارے میں مزید معلومات حاصل کریں۔

سانس لینے کی پوزیشنیں

اگر آپ کو سانس لینے میں دشواری ہو رہی ہو، تو آپ کو ایسی جگہوں پر بیٹھنا یا کھڑا ہونا مددگار ثابت ہو سکتا ہے جس سے آپ کی سانس کا راستہ کشادہ ہو جاتا ہو اور سانس لینے میں آسانی پیدا ہو جاتی ہو۔ آپ پر کیا چیز کارگر ثابت ہو گی اس کا انحصار اس پر ہوتا ہے کہ آپ کی انفرادی صورت حال کیا ہے، آپ کی سانس اکھڑنے کی کیا وجہ ہے، آپ کیا کر رہے ہیں، اور آپ کہاں ہیں۔

اپنے فزیو تھراپسٹ، آکوپیشنل تھراپسٹ یا صحت کے دیگر پیشہ وارانہ ماہرین سے سانس لینے کی مفید پوزیشنوں کے بارے میں مشورہ طلب کریں۔ کچھ پوزیشنیں جو مدد کر سکتی ہیں وہ درج ذیل ہیں:

  • نیچے بیٹھیں، اپنی رانوں پر دونوں بازوؤں رکھتے ہوئے آگے کی طرف جھکائیں۔ اپنے ہاتھوں اور کلائیوں کو آرام دیں اور اگر ضروری ہو، تو اپنے سر کو آگے کی جانب گرنے دیں۔
  • اپنی کرسی کی پشت کے ساتھ پیٹھ کو ملا کر بالکل سیدھے بیٹھیں۔ دونوں ہاتھ اپنی رانوں پر رکھیں، اور اپنے ہاتھوں اور کلائیوں کو آرام سے رکھ دیں
  • کھڑے ہو کر، اپنے بازوؤں کو سینے کی اونچائی تک ایک کنارے پر رکھ کر آگے کی طرف جھک جائیں – مثال کے طور پر، کرسی کی بیک پر یا کھڑکی کے کنارے پر۔
  • کھڑے ہو کر، اپنی پیٹھ کو دیوار کے ساتھ سیدھا لگائیں۔ اپنے کندھوں کو آرام دیں، اپنے بازوؤں کو اپنے اطراف میں آرام دہ حالت میں چھوڑ دیں۔ اگر یہ آرام دہ محسوس ہوتا ہے، تو اپنے پیروں کو دیوار سے تقریباً 30 سینٹی میٹر دور، تھوڑا سا الگ رکھیں۔

سانس لینے کی مشقیں

سانس لینے کی مشق کی درج ذیل دو اہم اقسام ہیں جو مددگار ثابت ہو سکتی ہیں:

  1. سانس لینے پر قابو پانے کی تکنیکیں – ایسی مشقیں جو آپ کو شعوری طور پر سانس لینے اور ان پٹھوں پر قابو پانے میں مدد دیتی ہیں جو آپ سانس لینے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
  2. سینےکو صاف کرنے کی مشقیں – ایسی مشقیں ہوتی ہیں جو آپ کے نظام تنفس میں ہوا کے راستوں سے بلغم (چپچپا بلغم) کو صاف کرتی ہیں اور اسے آپ کے پھیپھڑوں میں جمع ہونے سے روکتی ہیں۔

اپنے فزیوتھراپسٹ یا صحت سے متعلق دیگر پیشہ ورانہ ماہر سے پوچھیں کہ آپ کے لیے کون سی مشقیں مفید ہو سکتی ہیں۔ آپ ان مشقوں کے بارے میں مزید تفصیل www.mylungsmylife.org پر بھی حاصل کر سکتے ہیں یا سانس اکھڑنے سے متعلق ہمارا کتابچہ ملاحظہ کریں۔

سرگرمیوں کو منتظم کرنا

سانس اکھڑنے کی تکلیف اس عمل کو متاثر کر سکتی ہے کہ آپ کون سی سرگرمیاں کرتے ہیں اور کیسے کرتے ہیں یہ ایک بہت ہی ذاتی چیز ہے اور آپ کے لیے کیا چیز مفید ہو سکتی ہے یہ جاننے کا واحد طریقہ کوشش کرنا ہے۔

سانس اکھڑنے کی تکلیف سے نمٹنے کے دوران آپ ابھی بھی متحرک رہ سکتے ہیں اور جسمانی ورزش کر سکتے ہیں۔ تاہم، آپ کو اپنی ورزش کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہو سکتی ہے یا مزید آرام کے وقفوں میں اضافہ کرنا ہو گا۔ چیزوں کو آہستہ کرنا مفید ثابت ہو سکتا ہے – زیادہ اثر کرنے والی ایسی ورزش سے بچیں جو آپ کے لیے سانس لینے میں دشواری کا باعث بنتی ہے اور اس بات پر غور کریں کہ آیا آپ کم اثر والی ورزشوں کی طرف منتقل ہو سکتے ہیں مثلاً: چہل قدمی کرنا، ہلکے اسٹریچ، پیلیٹ یا یو گا یا محتاط تیراکی۔

جب آپ روزانہ کی سرگرمیوں کی منصوبہ بندی کرتے ہیں، تو آپ کو سانس اکھڑنے کی اپنی تکلیف کو بھی مدنظر رکھنا چاہیے۔ مثال کے طور پر:

  • غور کریں کہ کیا آپ کھڑے ہونے کے بجائے بیٹھ کر کچھ کام (جیسے کھانا پکانا) کر سکتے ہیں۔
  • یہ یقینی بنائیں کہ اگر آپ کی سانس اکھڑتی ہو، تو اپنے آپ کو صحت یاب ہونے کے لیے کافی وقت دیں۔
  • جب آپ اپنے کام کو بڑھانے کے لیے تیار ہوں، تو اپنی سرگرمی کو آہستہ آہستہ بڑھانے کی کوشش کریں۔
  • کچھ لوگوں کو اس وقت میل ملاپ رکھنا مفید معلوم ہوتا ہے جب وہ ایسی سرگرمیاں کر رہے ہوتے ہیں جو ان کی سانس لینے میں دشواری کا باعث بن سکتی ہوں – یہ مدد اور سکون کا ایک اہم ذریعہ ہو سکتا ہے۔

اکثر، آپ کو معلوم ہو سکتا ہے کہ کچھ محرکات آپ کی تکلیف کا باعث بنتے ہیں۔ یہ وہ چیزیں ہیں جو آپ کے آس پاس موجود ہوتی ہیں، جن سے سانس پھولنے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ مثال کے طور پر: زرگل دانے، آلودگی، بعض موسمی حالات یا دھواں۔ ان حالات سے بچنے کے لیے اپنی پوری کوشش کرنے سے، آپ محسوس کر سکتے ہیں کہ آپ کی سانس کی تکلیف آپ کی زندگی کو کم متاثر کرتی ہے۔ آپ ہماری ایڈوائس لائن سے مفت “ایئر کوالٹی اینڈ ویدر” ٹیکسٹ میسج حاصل کرنے کے لیے 66777 پر WEATHER لکھ کر ٹیکسٹ میسج بھیج سکتے ہیں – اور اس کی مدد سے سانس کی تکلیف کے ایک عام محرک – یعنی ہوا کا معیار چیک کر سکتے ہیں۔

اضطراب کو پہچاننا

سانس لینے کی عام مشکلات میں سے ایک یہ بھی ہے اور یہ بہت پریشان کن ہو سکتا ہے۔ یہ اضطراب کے حملے کی طرح بھی محسوس ہو سکتا ہے – اور درحقیقت، اضطراب اکثر سانس لینے میں دشواری کا باعث بنتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ، جب آپ کو سانس لینے میں تکلیف ہوتی ہے، تو آپ مضطرب ہو جاتے ہیں اور یہ سانس کی تکلیف کو مزید خراب کر سکتا ہے۔

اس شیطانی چکر سے بچنے کے لیے، سانس لینے کے دوران پرسکون رہنے کی کوشش کرنا ضروری ہے۔ یاد رکھیں کہ سانس کی تکلیف، اگرچہ ناخوشگوار ہوتی ہے، مگر یہ شاذ و نادر ہی خطرناک ہو سکتی ہے۔ اس بات سے آگاہ ہونے کی کوشش کریں کہ آپ کیسا محسوس کرتے ہیں اور وہ کیا چیز ہے، اگر کوئی ہو، جو آپ کے لیے ذہنی دباؤ کاباعث بن سکتی ہے۔ آہستہ اور گہرا سانس لیں۔ اپنے ارد گرد کے ماحول اور آپ کا جسم کیسا محسوس ہوتا ہے، سے آگاہ رہنے کی کوشش کریں۔

اضطراب اور اس پر قابو پانے کے طریقوں کے بارے میں مزید معلومات کے لیے، دماغی بہبود پر ہمارا صفحہ دیکھیں۔

This page was last updated on November 29, 2023 and is under regular review. If you feel anything is missing or incorrect, please contact health.information@chss.org.uk to provide feedback.

Share this page
  • Was this helpful ?
  • YesNo